قومی سلامتی پالیسی میں بھارت سے امن کی خواہش، مسئلہ کشمیر تعلقات کا مرکزی نکتہ ہوگا

حکومت کی طرف سے ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی سلامتی پالیسی جاری کردی گئی ہے جبکہ پالیسی میں دفاع ، داخلہ، خارجہ اور معیشت جیسے شعبو ں پر مستقبل کا تصوردینے کی کوشش کی گئی ہے۔ قومی سلامتی پالیسی میں سی پیک سے متعلق منصوبوں میں دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے۔ نئی پالیسی کے مطابق کشمیر بدستور پاکستان کی قومی سلامتی کا اہم مفاد رہے گا، بھارت کے ساتھ امن کے خواہاں اور مسئلہ کشمیر کا حل تعلقات کا مرکزی نکتہ رہےگا۔ پالیسی میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں ہندوتوا سیاست شدید تشویش ناک اور پاکستان کی سکیورٹی پر اثرانداز ہے جبکہ ایران کے ساتھ انٹیلی جینس تبادلے، سرحدی علاقوں کی پیٹرولنگ سے باہمی تعلقات بہترہوں گے۔ امریکا کے حوالے سے پالیسی میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کے ساتھ پاکستان سرمایہ کاری، انرجی، انسداد دہشت گردی میں تعاون کاخواہاں ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ سکیورٹی و انٹیلی جنس کے شعبوں میں تعاون کا خواہاں رہے گا۔ پالیسی میں روس کے ساتھ انرجی ، دفاعی تعاون اور سرمایہ کاری کے حوالے سے شراکت داری ازسر نوترتیب دی جا رہی ہے۔

Post a Comment

To be published, comments must be reviewed by the administrator *

جدید تر اس سے پرانی